1
دانشجوی سطه چهار مدرسه فقه و معارف،مجتمع آموزش عالی فقه، جامعه المصطفی،پاکستان
2
رئیس گروه تبلیغ مدره فقه و معارف مجتمع آموزش عالی فقه
چکیده
مقالہ حاضر کا عنوان تعلیم و تربیت آیات و روایات کی روشنی میں ہے ،اس مقالے میں تعلیم و تربیت کے اہم ترین مباحث کو بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ رسول اکرم(ص)کی بعثت کا اصل مقصد ہی تعلیم و تزکیہ تھا۔معرفتِ الٰہی و توحید کے ساتھ اللہ کی خالص عبادت و بندگی تمام تعلیم و تربیت کا اصلی ہدف ہے۔تعلیم و تربیت کے چار مراحل جو نصیحت و موعظہ،اخلاقی برائیوں سے روح کی پاکیزگی،ہدایت و راہنمائی کے ذریعے تکامل و ارتقاء،اور آخر میں خدا کی رحمتوں اور عنایات کامستحق بننے،پرمشتمل ہے۔
اولاد خدا کا عطا کردہ امانت ہے اس کی تعلیم و تربیت کا آغاز بچپن سے ہی ہونا چاہیے اور والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسلامی اصول اور طریقہ کار کےمطابق اپنے بچوں کی جسمانی،اعتقادی،فکری،اخلاقی اور دینی تربیت،عمر کے تقاضے کےمطابق تدریجی انداز میں محبت اور شفقت سے،ان کی مستقبل کو بھی مدنظر رکھ کر کرنا ہوگا کیونکہ ان کی تخلیق کا مقصدہی آیندہ زمانے کے لیے ہے۔بچوں کی تعلیم و تربیت میں مبادرت اور جلدی سےکام لینی ضروری ہے ورنہ غفلت کی صورت میں زمانےکا ماحول اور گمراہ لوگ اُنہیں فاسد کریں گے۔بچوں کو سب سے پہلے اصول دین،فروع دین اور تزکیہ نفس کی تعلیم کے ساتھ ادب و اخلاق کے زیور سےبھی آراستہ کرنا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔