آزادی کے فقہی مبانی اور ریشہ

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسنده

جامعه المصطفی العالمیه

چکیده

تاریخ بشریت میں تمام مذاہب میں ہر بشر کا فردی، اجتماعی، فکری اور سیاسی زندگی کے اعتبار سے آزاد ہونا ایک اہم دغدغہ رہا ہے اور آزادی کو اپنا حق حیات گمان کیا گیا ہے، دین اسلام جو سب کے لیے آزادی کا پیغام لے کر آیا ہے اس نے بشر کو غلامی کے غول و زنجیروں سے نجات بخشی اور اسے عزت و کرامت کا تاج پہناکر آزادی کا تحفہ دیا، دین اسلام نے ہی بشر کو فکری، عاطفی، اخلاقی آزادی بھی بخشی ہے۔ اگر کسی جگہ مذہب میں حقیقی آزادی ہے تو وہ صرف دین اسلام ہے اور اس مذہب میں آزادی کی تمام انواع پر فقہی دلائل و مدارک پائے جاتے ہیں، کلام و فقہ میں آزادی اور حریت کا ریشہ اور مبانی تین چیزیں ہیں: اصل برائت، نفی سلطہ اور ارادہ و اختیار اور یہ تین چیزیں شیعہ مذہب سے ثابت ہیں۔ بعض لوگ جبر کے قائل ہیں تو بعض تفویض کے لیکن شیعہ حضرات نہ جبر کے قائل اور نہ ہی تفویض کے اور انھیں باطل مانتے ہوئے الامربین الامرین کے قائل ہیں، عدالتِ الٰہی کو قبول کرتے ہیں، وہ اشیاء جن کے حسن و قبح ہونے کو عقل درک کرتی ہے قبول کرتے ہیں۔