حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام علامہ اقبال کی نظر میں

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسنده

دانشجوی دکتری فقه تربیتی جامعه المصطفی العالمیه

چکیده

علامہ اقبال نے حضرت فاطمہ زہراء علیہا السلام  کو بطور اسوہ پیش کیاہے یہ  اقبال کی بصیرت کی علامت ہے یعنی اقبال کی نظر میں حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی شخصیت بشریت کے لئے اسوہ ہے۔خداوند تبارک وتعالیٰ نے انبیاء کرام اور ائمہ اطہار علیہم السلام کو واسطہ فیض قراردیا ہے اور تمام فیوضاتِ ظاہری اور معنوی اُنہی ہستیوں کے ذریعے مخلوق تک پہنچ جاتےہیں کیونکہ یہ وسائطِ فیضِ خدا ہیں ان کی ذات سے مخلوق تک جو فیض پہنچتے ہیں ان میں سے ہدایت، معرفت اور علم ہےجو مقصدِ بعثت اور مقصدِ خلقتِ معصومین ہے۔ قرآن مجید میں رسول اللہ  ﷺکو خداوند تبارک وتعالیٰ نے بطورِ اسوہ پیش کیا ہے{لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ الله اُسْوَة حَسَنَة}حضرت ابراہیم اور دوسرے انبیاء علیہم السلام کو بھی  خدا ٰ نے بعنوانِ اسوہ پیش کیا ۔ علامہ اقبال نے بھی حضرت زہراسلام اللہ علیہا  کو پوری انسانیت مخصوصا خواتین کے لئےایک بہترین نمونہ عمل کے طور پیش کیا ۔ علامہ اقبال سے پہلے ائمہ معصومین علیہم السلام نے انسانوں کی ہدایت  کے لئے  پہلے ہی فرمایا تھا چنانچہ امام زمان عجل اللہ تعالی الشریف فرماتے ہیں :{ فی إبنَةِ رسُولِ اللهِ (ص) لِی أسوَهٌ حَسَنَهٌ }بے شک رسول خداﷺکی بیٹی میرے لئے نمونہ عمل ہے۔