ایک پرامن اور فلاحی معاشرہ انسان کی قدیمی ترین آرزو ہے، اپنے ابتدائی ایّام سے ہی انسان اس آرزوکا اسیر ہے، خوف وخطرے، جنگ و جدال اور ماردھاڑ کے ماحول میں بھی کبھی انسان کی اس خواہش نے دم نہیں توڑا۔یہ خواب وقت کے ساتھ ساتھ پروان چڑھتارہا۔کسی نے اس خواب کا نام مدینۃ الفاضلہ رکھا اور کسی نے اسے بہشتِ ارضی کا نام دیا لیکن اس کے باوجود یہ خواب ازل سے خواب ہی ہے اور تاریخ کے کسی بھی موڑ پر انسان اپنے اس خواب کی تعبیر نہیں پاسکا۔