انسانی کردار میں تعلیم و تربیت کی ضرورت

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسنده

دانشجوی دکتری جامعه المصطفی العالمیه

چکیده

ہر خواب کی تعبیر حاصل کرنے کیلئے جدوجہد، کوشش،قربانی  اور عمل ضروری ہے۔اسی لئے خدا وند کا ارشاد گرامی ہے "لیس للانسان الا ما سعی انسان کو وہی چیز ملتی ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے  ۔ معاشرہ افراد سے مل کر بنتا ہے  اگر  افراد کی صحیح   اخلاقی  تربیت کی جائے،  ، اچھی تعلیم دلائی جائے، ان کے بنیادی عقائد محکم کئے  جائیں  تو یقینا ایک اچھا معاشرہ وجود میں آئے گا،  اس لیے کہ انہیں  افراد سے معاشرہ تشکیل پاتا ہے؛  پس یہ کہنا غلط ہے کہ ہم نے  اپنے بچوں کی  عقیدتی اور اخلاقی  تربیت کرنے کی بہت کوشش کی ، لیکن پھر بھی ہمارے  بچے بگڑ چکے ہیں  اسلامی عقاید، اخلاق  اور  آداب سے یکسر خالی ہو چکے ہیں،  یہ نہ ہماری غلطی ہے اور نہ ہماری اولادوں کی یہ معاشرے کی غلطی ہے، آج کل معاشرہ اتنا بگڑ چکا ہے کہ لوگ ہر غلط کام کو اچھا سمجھتے ہیں،بے پردگی عام ہوتی جارہی ہے اور نت نئے فیشن نے ہمارے سماج اور معاشرے کو خراب کیا ہوا ہے، ہر جگہ سینما ہال موجود ہیں، گھروں میں ہر وقت چلنے والے ٹی وی میں ایسے سین دیکھائے جاتے ہیں جو دیکھنے کے قابل نہیں ہوتے  وغیرہ۔۔۔ یاد رکھیں! معاشرہ خراب نہیں ہے ، ہم نے معاشرے کو ایسے افراد دیئے ہیں جن کے  بنیادی عقاید کی   تربیت  نہیں ہوئی ۔  جب کہ والدین کا شرعی وظیفہ ہے کہ بچوں کی دنیا آباد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی آخرت کا بھی سوچیں، بچوں کو نماز کی اہمیت اور نماز پڑھنے کا عادی بنانا ان کے اولین فرائض میں سے ہے۔ بچوں کو اسلامی عقاید اور  اخلاقیات سے آشنا کرانا، ضروری احکامات کی تعلیم دینا  ، اسی طرح بری خصلتوں سے بچوں کو دور رکھنا اور اپنی اولادوں کو اولاد صالح اور نیک انسان بنا کر معاشرے کو پیش کرنا والدین کا وظیفہ ہے ۔ کُلُّکُمْ‏ رَاعٍ‏ وَ کُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِیَّتِهِ  تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی رعایا کے بارے میں بازپرس ہوگی۔ 

کلیدواژه‌ها