قرآن کریم میں معنویت کےبنیادی اصول

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسنده

دانشجوی سطح چهار حوزه

چکیده

عالم غیب اور ماوارائے طبیعت   پر مبتنی  نظام کے تحت  یقین کی بنیاد پر  معنویت،  تشکیل پاتی ہے،  غیب پر ایمان،  معاد پر یقین،  انسانی  پیکر  میں موجود  روح الہی پر   اعتقاد  ،معنویت  کی واضح مثالیں ہے جن کا  سلسلہ آخر کار  اللہ تعالٰی کی ذات پر منتہی ہوتا ہے اسی لئے  الہی تصور  کے بغیر   سیر و سلوک، روحانی پاکیزگی   اور معنویت کا حصول  ممکن نہیں ۔اور یہ معنویت، عقلانیت ،  اعتدال پسندی، اور عبودیت و بندگی جیسے اسلامی  اصولوں پر قائم ہے   اسی لئے  انسان کی فردی  ، اجتماعی ،  مادی اور معنوی  زندگی کے تمام شعبہ ہائے  حیات پر  محیط ہے  ۔اس مقالے میں  قرآن کریم کی  روشنی میں معنویت کے بنیادی  اصول   پر بحث کے ساتھ مبانی ، عناصراور کارکردگی پر  نیز  انسان  کی فردی   زندگی میں معنویت کے مثبت اثرات سمیت،  اجتماعی     فوائد کی    جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے  ۔
تحقیق کے نتیجے میں یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچی ہے  کہ قرآن کریم کی  رو سے  انسان کی زندگی کو کمال تک پہنچانے میں  معنویت  کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے اور اسکا دائرہ  انسانی زندگی کے تمام پہلووں پر مشتمل  ہونے کے ساتھ، کمال کے  اعتبارسے  انسانی کمال میں  مئوثر تمام  عقلی ،نفسیاتی ، جسمانی ، معرفتی ، تربیتی اور شریعتی،  تمام  زاویوں   کو بھی  احاطہ کرتا ہے، قرآن حکیم  نے "معنویت "  کی حقیقت اور اس کے بنیادی  اصول   کو نہایت حسین انداز میں  پیش کیا ہے ، قرآن کی تعلیمات   کی روشنی میں انسان، اپنی زندگی میں معنویت کو اپناتے ہوئے   فردی   اصلاح  کے ساتھ، سماج کی اصلاح بھی کرسکتا ہے  اور جہاں اپنی آخرت کو سدھار سکتا ہے وہی  اپنی دنیا کو بھی سنوار سکتا ہے۔

کلیدواژه‌ها