اولاد کے اخلاقی و نفسیاتی حقوق

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسنده

دانشجوی دکتری جامعه المصطفی العالمیه

چکیده

اولاد ہمارے ہاتھ میں اللہ تعالی کی نعمت اور امانت ہے ۔  ان کے کچھ حقوق ہیں ہمارے ذمّہ۔ ایک بڑی ذمہ داری ہے ہمارے کاندھوں پر۔ اگر والدین نے اپنی اولاد کے حقوق ادا کرنے کی کوشش کریں۔   اس سے  والدین خود بھی دنیا میں پرسکون رہیں گے کہ اپنی ذمہ داری ادا کردی ہے۔ قیامت میں بھی اللہ تعالی کی جانب سے اجرعظیم کے مستحق ٹھہریں گے۔ اگر نہیں تو، دنیا میں بھی پریشان اور افسردہ  رہیں گے۔ آخرت میں بھی گناہ گار ہوں گے۔ اولاد کے مختلف زاویوں سے حقوق ہیں۔ جیسے روحانی، جسمانی،  اخلاقی  و نفسیاتی، معاشرتی، تعلیمی و معرفتی وغیرہ۔ اس مختصر تحریر میں، فقط اولاد کے بعض اخلاقی  و نفسیاتی حقوق کی جانب توجہ دلائی گئی ہے۔ اخلاقی  حقوق میں اولاد کا اچھا نام رکھنا،  محبّت اور شفقت برتنا، ان کو عزّت و احترام دینا اور سچ بولنا اور وعدہ وفائی کرنا   شامل ہے۔اولاد کے اخلاقی حقوق  کی ادائیگی اور ان پر عمل کا اولاد پر بہت گہرا اثر ہوتا ہے۔ اُمید ہے وہ نفسیاتی لحاظ سے پرسکون، معتدل اور ثمربخش شخصیت کے حامل بنیں گے۔ ان کے بابرکت وجود سے  آئندہ چل کر محبت، امن، خلاقیت  (creativity) ، اخلاق اور رحم دلی چھلکے گی۔ 

کلیدواژه‌ها