انسانی معاشرِے کا ایک نا قابل انکار اکائی اور فرد عورت ہے خاندانى اور معاشرتى زندگى کو قائم رهنے مىں جهاں مرد کى ضرورت هے وهاں عورت کى بھى برابر ضرورت هے۔ ان دو نوں کے باهمى اشتراک سے معاشرتى زندگى تشکىل پاتى هے اورگھرىلو اور خاندانى زندگى کا آغاز هوتا هے۔ غور طلب بات ىه هے که اس مشترک اور خاندانى زندگى مىں خواتىن کا کردار قرآنى طرز زندگى کوزنده کرنے اورتروىج دىنے مىں کىا هے؟
صنف نسوانىت کو انسانى معاشره خصوصا مغرب نے جس انداز مىں پىش کىا هے که جس کے ذرىعے معاشرے مىں خواتىن کى پهچان هوتى هے اس کے تناظر مىں ىه موضوع بهت زىاده اهمىت کا حامل هوجاتا هے لهذا ىه بات قابل غور هے که اسلام کى طرف سے خواتىن کو دى گئى حىثىت کى روشنى مىں قرآنى طرز زندگى کوقائم کرنے اور نافذ العمل کرنے مىں خواتىن کىا کردار ادا کرسکتى هىں؟
ىه مقاله حقىقت مىں ذهنى سطح پر اٹھنے والے مختلف نوعىت کے سوالوں کا جواب هے جسے مستند اور مدلل طرىقے سے تحرىر مىں لانے کى کوشش اور ىه باور کرانا هے که قرآن نے خواتىن کے مقام ومرتبه کى نه صرف تاکىد کى هے بلکه مختلف مواقع اور ابعاد مىں خواتىن کو قابل رشک کى گئى هے۔ عظىم درجات سے نوازا هے ۔اسلامى تعلىمات کى روشنی مىں خواتىن کے لئے دو مطلب سامنے آتے هىں: 1۔ 1 اسلام کا خواتىن کے لئے خاص مقام کا قائل هونا 2۔ خواتىن کے لئے اهم کردار کا حاصل هونا ۔ انسان سازى اور معاشره سازى عورتوں کى تربىت سے هى وابسته هے۔ معاشرے کى شقاوت اور سعادت مىں عورتوں کا کردار هے ۔خواتىن مردوں کے لئے باعث سکون اور طمانىت قلبى هے ۔معاشرے کى بنىادگزارى اور معمارىت مىں خواتىن کا کردار هے ۔خواتىن٬معاشرتى زندگى کو تحقق بخشنے کے ساتھ تعلىمات دىن کى تکمىل٬اىمان اور عبادت کى بلندىوں تک پهنچنے مىں مثبت کردار ادا سکتى هىں۔ تربىت ىافته خواتىن معاشرے مىں فکرى٬علمى ، اخلاقى اور اجتماعى اعتبار سے مختلف مراحل مىں اهم کردار اداکرسکتى هىں۔