انسانیت کے وجودکے لئےتعلیم اور تربیت سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں ، ان دونوں کے بغیر انسان میں انسانیت کی عمارت قائم نہیں رہ سکتی۔ اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ،اسے کمال اور سعادت کی منزل تک پہنچانے کے لئے ان تمام وسائل اور ذرائع کو فراہم کیا جن کی اسے ضرورت تھی، اسی طرح انسان کی ہدایت کے لئے خداوند متعال نے اپنی لاریب کتاب کو نسخہ ہدایت کے طور پر نازل کی اوررسول ظاہری و باطنی کے ذریعے اس کی ہدایت کا انتظام مکمل کیا ،انبیاء آئے اور انسان کو حقیقی کمال کی طرف راہنمائی کی ، بشر کو دنیا وآخرت کی سعادت کے رازوں اور بھیدوں سے آگاہ کیا اوراسے مفید و مضر کاموں سے آشنا کیا ۔آج پوری دنیا میں انسان طرح طرح کے جرائم، فسادات اور شیطانی کاموں میں مرتکب ہورہا ہے تو اس کی بنیادی وجہ اس کا اپنی خداد اد خود مختاری کی نعمت سے سوء استفادہ کرنا ہے ۔ تعلیم وتربیت کی اہمیت کے سلسلے میں رہبر معظم انقلاب کا یہ بیان اہمیت کا حامل ہے : ایک درسی کتاب سے انسان کو جو توقع ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ درسی کتاب، بچوں اور نوجوان نسل کے لیے ترغیبات سے بھری ہوئی ہو، مطلب یہ کہ وہ کتاب ایسی ہو کہ بچوں اور نوجوانوں میں شوق پیدا کر دے۔ کتاب کی تالیف کی روش، چاہے جس موضوع کی ہو کوئی فرق نہیں ہے، چاہے ہیومینٹیز (بشریات) کی ہو، ریاضیات کی ہو، طبیعیات کی ہو، ایسی ہونی چاہیے کہ طالب علم میں شوق پیدا کر دے، ٹیچر کی کیفیت اور اس کے رویہ کا اہم رول ہے لیکن کتاب اس سلسلے میں کافی بڑا کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس مقالہ میں رہبر معظم انقلاب کے بیانات کے تناظر میں تعلیم و تربیت کی اہمیت، ضرورت، شرائط اور اصولوں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔