انسان وہ موجود اور مخلوق ہے جس میں خدا کی روح پھونکی گئی ہے اور کمال تک پہنچنے کی صلاحیتیں اس کے اندر رکھ دی گئی ہیں ۔ یہ صلاحیتیں مناسب تربیت کے نتیجے میں ہی پروان چڑھتی ہیں اور اس مناسب تربیت کا ایک اہم عنصر، حوصلہ افزائی اور دلی تشویق ہے۔ماہرین علم تربیت کے مطابق بچوں کی قابلیتوں اور صلاحیتوں کی نشونما نیز انکی اچھی تربیت، دلی تشویق اور تحسین کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔ لہذا اس مضمون میں تربیت کے اس مہمترین رکن کی ضرورت، افادیت اور اسالیب کو مختصر اور مفید انداز میں قلمبند کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ حوصلہ افزائی ایک ایسا محرک ہے جو فرد اور معاشرے میں ایک نئی روح پھونک دیتا ہے اورانسان میں قابل تعریف کار کردگی دیکھانے کا شوق، ہمت اور حوصلہ ایجاد کرتا ہے ۔نیز بہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اس نہایت مفید تربیتی عنصر کو دو طریقوں سے بروی کار لایا جاسکتا ہے جو زبانی اور غیرزبانی اسلوب سے عبارت ہے. زبانی طور پر تحسین، ترغیب، سلام اور نصیحت، دعا اور قابل عمل وعدوں کے ذریعے تشویق کی جاسکتی ہے جس کے بہت سارے جذاب نمونے قرآن اور روایات میں ملتے ہیں ۔