نهج البلاغه اور جوان نسل کی فکری و ذهنی تربیت کے اصول

نوع مقاله : مقاله پژوهشی

نویسنده

کارشناسی ارشد جامعه المصطفی

چکیده

 
جوانی کا دور انسانی زندگی کا اهم ترین دور هے جس میں انسان کی هدایت اور ضلالت دونوں کا قوی امکان پایا جاتا هے اور جوانی کے دور میں انسان کا هر عمل،   انتهائی اهمیت کا حامل هوتا هے۔ لہذا اس دور میں نسل جوان کی تربیت کا اهتمام هر ایک کی بنیادی ذمه دار ی هے کیونکه  جوانوں کی تربیت اور اصلاح هی انسانی سماج کی اصلاح اور ترقی کی ضمانت هے ۔ تربیت یافته جوان انسانی معاشرے کو  ترقی کی بلندیوں تک پهنچا سکتا هے۔کوئی بھی چیز اصول اور قاعدے کے بغیر پایۂ تکمیل تک نهیں پهنچ سکتی  تاهم تربیت  جو که انسانی زندگی کا اهم ترین اور ضروری ترین عمل هے  اس  میں بھی اصول  کے تحت قدم بڑھانا کامیابی کی کنجی هے۔نهج البلاغه قرآن کے بعد  معتبر ترین اور مضبوط ترین  اسلامی منبع هے جس میں انسانوں کی دنیوی و اخروی سعادت کے تمام اصول  موجود هیں۔ تربیت کے اصول کے موضوع پر فارسی زبان میں بهت ساری کتابیں لکھی گئی هیں لیکن اردو زبان میں اس انداز میں نهج البلاغه سے تربیتی  اصول  پر مشتمل تحریر دیکھنے کو نهیں ملی۔ اسی ضرورت کے پیش نظر   نهج البلاغه سے مولائے کائنات (ع) کے فرامین کی روشنی میں  جوان نسل کی فکری اور ذهنی تریبت کے اصول  بیان کرنے کی کوشش کی گئی هے۔ اور هدف  جوان نسل کو  تربیت کے اهم اصول سے روشناس کرانا هے جس کے لئے مولا (ع) کے فرامین میں بیان شده اهم ترین اصول  کو مختصر وضاحت  کے  ساتھ  بیان کیا گیا هے۔

کلیدواژه‌ها