بردباری معاشرتی زندگی کے بنیادی اخلاقی اصولوں میں سے ایک ہے جس کی قرآن و سنت میں بہت تاکید کی گئی ہے۔ معاشرتی رہن سہن میں نرم برتاؤ ،بردباری بہت اہمیت کےحامل ہیں۔ اوریہ عنصر خانوادہ کے استحکام کا باعث ہے ۔خانوادگی ماحول میں نرم مزاجی اور امن وسکون کو فروغ ملنا چاہیےاور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا حوصلہ پیداہوناچاہیے۔کیونکہ نرم برتاؤاور بردباری خانوادےمیں اضطراب کو کم کرنے اور پرامن وخوشگوار ماحول پیدا کرنے میں بہت زیادہ مؤثرہیں، یہ خاندانی استحکام اورصحیح و سالم نسلوں کی تربیت اور پرورش کے لیے زمینہ ہے۔ خاندانی ماحول میں نرم برتاؤاوربردباری کا فقدان آزار کا باعث ہے اور سختیوں کو جنم دینے کے ساتھ روحانی سکون کو غیر محفوظ بناتا ہے۔ تربیت کے میدان اور خانوادہ کے استحکام کے لیے نرمی اور بردباری کے خاص اثرات ہیں، اس لیے قرآن و سنت میں، معاشرے میں امن و سکون اور نرمی وبردباری سے کام لینےکا حکم دیا گیاہے، خصوصاً خانوادہ کے استحکام کے لیے اس پر زور دیا گیا ہے۔ اور ہماری کوشش بھی یہی ہے کہ اس طرز زندگی کے سلسلے میں نرمی اور بردباری کے مؤثر ہونے کو بیان کریں کہ جس پر رہبر معظم سید علی خامنہ ای (مدظلہ العالی) نے خصوصی توجہ دلائی ہے۔ لہٰذا اس مضمون میں نرم برتاؤ اور بردباری کے تربیتی مقام اور خانوادہ کے استحکام میں اس کے اثرات اور اس کے مختلف پہلوؤں اور تربیتی اثرات کو قرآن و سنت کے نقطہ نظر سے توصیفی اورتحلیلی طور پر بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔